حوزہ نیوز ایجنسی کے بجننورد سے نمائندے کے مطابق، جاجرم شہر کے امام جمعہ حجۃ الاسلام و المسلیمین موسوی نے جاجرم کے امام موسی کاظم (ع) مدرسہ میں منعقدہ انقلابی اخلاقیات اور طرز عمل سے متعلق اجلاسوں کے سلسلہ کو دوام دیتے ہوئے کہا: "سب سے اہم مسئلوں میں سے ایک جس پر انقلابی طالب علم کو پایبندی سے عمل پیرا ہونا چاہئے وہ ولایت کا اتباع، وہ طرز زندگی جو اولیاء الہی سے نشو نما پائے، اور معاشرے میں ولایت کی اعلی ثقافتوں کی تبلیغ ہے۔
وہ امام رضا(ع) کی حدیث کے ضمن میں جہاں امام (ع) فرماتے ہیں؛ أَنَا لاَ نَجِدُ فِرقَةً مِنَ الفِرَقِ وَ لاَ مِلَّةَ مِنَ المِلَلِ عَاشُوا وَ بَقُوا إِلاَّ بِقَیِّمٍ وَ رَئِیسٍ، لَمَّا لاَ بُدَّ لَهُم مِنهُ فِی أَمرِ الدِّینِ وَ الدُّنیَا...کہتے ہیں کہ: آج کے انسانی معاشرے کی زندگی ولایت پر مبنی ہے اور وہی زندہ قوم ہے جو اس ولایت سے وابستہ ہے اور اسی وجہ سے دین اسلام کے آغاز سے ہی اسلامی معاشرہ کسی ولی اور امام کے بغیر نہیں رہا۔
جاجرم کے امام جمعه نے اس آیه کی طرف اشارہ کرتے ہوئے: یَا أَیُّهَا النَّبِیُّ حَسْبُکَ اللَّهُ وَمَنِ اتَّبَعَکَ مِنَ الْمُؤْمِنِینَ، کہا کہ: ولایت کے ساتھ اطاعت کرنا اس وقت با ارزش ہے جب اس کے ساتھ ایمان بھی ہو، کیونکہ اہل ولایت کی سب سے اہم خصوصیت تقویٰ ہے اور تقویٰ خدا کی ذات میں اعتماد سے جڑا ہوا ہے۔
انہوں نے مزید کہا: "آج طلباء کو چاہئے کہ وہ اپنی طرح لوگوں کو بھی راہ ولایت پر مدعو کریں، اور انکے طرز زندگی کو ولائی طرز زندگی بنائیں، اور اتفاقات و واقعات میں ہمہ تن گوش بہ فرمان ولایت ہوں،اور ولی کی پیروی کریں کیونکہ اس دنیا اور آخرت کی خوشی کا راستہ راہ ولایت سے گزرتا ہے۔
مدرسہ کے استاد نے کہا: "اسلام کے آغاز سے لے کر آج تک، دشمن ولایت کی پوزیشن کو ختم کرنے کی کوشش میں لگے ہوئے ہیں، جس نے دین اسلام کے مبلغین کی حیثیت سے ہمارا فرض دشوار اور بھاری بنا دیا ہے۔"